بچوں کے لئے آن لائن گارمنٹس شاپنگ گائیڈ

اکثر لوگ بچوں کے لیے آن لائن شاپنگ کرنے سے گریز کرتے ہیں جس کی چند وجوہات ہیں۔
1️⃣ آن لائن فراڈ ہمارے ملک میں بہت عام ہے ۔ لوگ دکھاتے کچھ ہیں بھیجتے کچھ ہیں۔ چیز اگر مختلف نہ بھی ہو تو کوالٹی امید سے بہت کم نکلتی ہے۔ ایک دو واش کے بعد ہی کپڑا بد صورت ہو جاتا ہے ۔
2️⃣ آن لائن آرڈر کرتے ہوئے لوگوں کو سائز سیلیکٹ کرنے کی سمجھ نہیں آتی ۔ بعض لوگ تھوڑا بڑا سائز لینا پسند کرتے ہیں تو انہیں اندازہ نہیں ہوتا کہ بچے کے موجودہ سائز کے حساب سے کون سا سائز سلیکٹ کریں۔ اکثر لوگ آرڈر نہیں کر پاتے تو ہمیں بچے کی تصویر بھیج کر اصرار کرتے ہیں کہ اس سائز کا ڈریس ہمیں بھیجیں۔ والدین سے گزارش ہے کہ تصویر سے کبھی سائز کا اندازہ نہیں ہوتا کیونکہ بعض تصاویر قریب سے لی جاتیں ہیں بعض دور سے۔
3️⃣ آن لائن بچوں کے گارمنٹس خریدتے ہوئے موسم کا اندازہ نہیں ہوتا۔ کسٹمر جب ہمیں میسیج کر کے پوچھتے ہیں کہ کوئی ڈریس کس موسم کا ہے تو ہمارا نمائندہ ان سے ان کا شہر پوچھے گا جس پر اکثر کسٹمر ناراض ہوتے ہیں۔ اس کی مزید وضاحت اگلے پارٹ میں کی جائے گی۔
4️⃣بہت سے کسٹمر آن لائن آرڈر کرنے اور پہنچنے کے وقت کو مد نظر نہیں رکھتے۔ ان لائن ارڈر بہت سے مراحل سے گزر کر آپ تک پہنچتا ہے۔ اس میں کبھی کبھار مسائل بھی اجاتے ہیں تو ہمارے اپنے اندازے سے بھی زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔ کسٹمرز یہ غلطی کرتے ہیں کہ کوئی شادی ہے یا عید ہے تو اس سے دو تین دن پہلے آرڈر کر دیا۔ جب ارڈر ایک دن بعد ایا تو واپس بھیج دیا اور پھر ہمیشہ کے لیے آن لائن ارڈرز کے خلاف ہو گئے۔ نیوبورن کی ڈیلیوری کے لیے ڈاکٹر نے ٹائم دیا تو آرڈر کر دیا۔۔ آرڈر ایک ہفتے بعد آیا تو غصے میں ریٹرن کر دیا۔ اس طرح کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ آن لائن آرڈر کے لیے ہمیشہ 7-10 دن کا مارجن رکھنا چاہیے ۔
5️⃣ گارمنٹس شاپنگ میں ایک مسئلہ کپڑے کی پہچان نہ ہونا بھی ہے۔ کسٹمرز اکثر مختلف کوالٹیوں کے کپڑے کی پہچان نہیں رکھتے۔ جیسا کہ ارگینک کاٹن بچے کے لیے سب سے محفوظ اور آرام دہ سٹف ہے مگر یہ مہنگا ہوتا ہے اور اس میں مکسڈ کاٹن جیسی چمک نہیں ہوتی۔ تھائی لینڈ اور یو کے سے ائے ہوئے کپڑے عمومآ آرگینک کاٹن کے ہوتے ہیں۔ کسٹمرز کی یہ شکایت ہوتی ہے کہ اسی سے ملتا جلتا ڈریس انہیں نے آدھی سے بھی کم قیمت میں لیا ہے۔ تو یہ اعتراض صرف کپڑے کے بارے میں لاعلمی کی وجہ سے ہے ۔
6️⃣اکثر خواتین و حضرات سستی سکیموں کے دھوکے میں غلط چیز خریدتے ہیں اور پھر سارا ملبہ آن لائن شاپنگ پر ڈال دیتے ہیں۔ اگر اس مہنگائی کے دور میں کوئی ایک ہزار میں چار پانچ چیزیں اپ کو بھیجنے کا کہ رہا ہے تو وہ اچھی کوالٹی کیسے ہو سکتی ہے؟ دوسرے اس طرح کے لوگ پھیری والوں کی طرح رنگ برنگے گروپس پر ویڈیو کال پر سکرین شاٹ کے ذریعے آرڈر لیتے ہیں۔ ویڈیو میں بولنے والے ایک ایمرجنسی کی سیچوئشن بنا کر آرڈر حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ کسٹمر کو کچھ سوچنے سمجھنے کا موقع نہیں ملتا۔ اس طرح کی آن لائن شاپنگ اکثر فراڈ ہی ہوتی ہے۔آن لائن شاپنگ کا تو سب بڑا فائدہ ہی یہی ہے کہ ہم بہت سکون سے مختلف آپشنز کو کمپیر کرکے، ہر طرح کی تسلی کر کے آرڈر کریں۔
اوپرہم نے آن لائن شاپنگ کے کچھ مسائل ڈسکس کئے ہیں جن کی وجہ سے لوگ آن لائن شاپنگ سے گریز کرتے ہیں۔  اب ہم ان مسائل سے بچنے کے طریقے ڈسکس کریں گے۔
1️⃣آن لائن فراڈ کا شکار ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہماری کم علمی اور جلد بازی ہے۔ آن لائن چیزیں تصویروں یا ویڈیو کے ذریعے بیچی جاتی ہیں۔ اس وجہ سے کسی چیز کی کوالٹی کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ آپ سیلر کی ریپوٹیشن چیک کریں۔ نئے سیلرز سے کچھ آرڈر کرتے ہوئے ذہن میں رکھیں کہ دھوکہ ہونے کا چانس بھی ہے۔ اس لیے پہلی بار اتنی ہی اماونٹ کا آرڈر کریں جسکا نقصان آپ برداشت کر سکتے ہوں۔
پرانے سیلرز ہوں تو ان کے ریویوز آپکو باسانی سوشل میڈیا پر مل جائیں گے۔ اچھے برانڈز فیس بک پیج پر ریویو کا ٹیب آن رکھتے ہیں جس سے کسٹمرز کو ان کی ریپوٹیشن کا پتا چلانا آسان ہے۔ پیج پر کسی کے دیے ہوئے ریویوز چیج کرنا یا ڈیلیٹ کرنا پیج ایڈمن کے لئے ممکن نہیں ہوتا۔اسی لیے اکثر سیلرز نیگیٹو ریویو سے بچنے کے لیے یہ ٹیب ہی آف کر دیتے ہیں۔ اس صورت میں آپ سوشل میڈیا میں برانڈ نیم سرچ کریں۔اپکو کچھ نہ کچھ ضرور مل جائے گا۔
آرڈر فائنل کرنے سے پہلے اگر آپ مطمئین نہ ہوں تو برانڈ کے پیج پر میسیج کے ذریعے ان کی ریٹرن اور ایکسچینج پالیسی کا پوچھیں۔حارث آن لائن کے پلٹ فارم پر ہم دس دن کی ریٹرن ایکسچینج آفر کرتے ہیں۔ ریٹرن کے بعد اگر کوئی خریداری کی بجائے اپنی اماونٹ واپس لینا چاہے تو ری فنڈ کی آپشن بھی موجود ہے۔
2️⃣بچوں کے کپڑے آن لائن ارڈر کرنے میں سب سے بڑا مسئلہ سائزنگ کا ہوتا ہے۔ عمر کے لحاظ سے بچوں کی لمبائی یا صحت فکس نہیں ہے۔
اسکا آسان حل یہ ہے کہ آپ ایک سائزنگ ٹیپ جسے عام طور پر انچی ٹیپ بولا جاتا ہے اپنے گھر میں رکھیں۔ ہربار آرڈر کرنے سے پہلے بچے کی نئی پیمائش لیں پھر اسکو اپنے پاس نوٹ کر لیں۔ اگر بچے کی پیمائش کرنا نہ آتا ہو تو اس کے کسی پورے سائز کے ڈریس کی پیمائش کر لیں۔ پھر آرڈر کرتے ہوئے مختلف سائزوں کی پیمائش چیک کریں ۔تقریبا ہر ریڈی میڈ گارمنٹس کی ویب سائٹ پر پیمائش دی ہوتی ہے اس کے مطابق اپنے بچے کے لیے سائز کا انتخاب کریں۔لیکن اگر آپکو نظر نہ آئے یا سمجھ نہ آئے تو کال کر کے یا میسیج کر کے کنفرم کریں۔ ریڈی میڈ گارمنٹس کا آرڈر کبھی جلد بازی میں نہ کریں کیوں کہ غلط سائز کا ڈریس آپکے کسی کام نہ آئے گا۔
3️⃣ چونکہ آن لائن آرڈر ڈیلیور ہونے میں چار دن سے لیکرایک ہفتے تک لگ جاتے ہیں اس لیے نو مولود بچوں کے کپڑے پیدائش سے کم از کم دو تیں ہفتے پہلے آرڈر کریں تاکہ بعد میں پریشانی نہ ہو۔
4️⃣ موسم کے لحاظ سے کپڑے کا انتخاب کرتے ہوئے آپ کو اگر کنفیوژن ہو تو میسیج کر کے ضرور پوچھیں مگر ساتھ اپنا علاقہ ضرور بتائیں۔ کیوں پاکستان میں بہت سے موسم ہیں۔ سردی کی ہی اگر بات کریں تو لاہور کی سردی کی شدت اور ہے، ایبٹ اباد کی سردی اور ہے اور کراچی کی اور ہے۔ تو اگر آپ اپنا شہر بتا کر پوچھیں گے تو زیادہ واضح گائڈینس ملے گی۔
5️⃣آرڈر دیتے وقت اپنا مکمل پتا درج کریں۔ مکمل پتے میں گھر کا نمبر، گھر کے سربراہ کا نام، گلی نمبر، قریبی مشہور جگہ اور علاقہ وغیرہ واضح لکھیں۔ بہت سے آرڈر ایڈریس غلط یا نا مکمل ہونے کی وجہ سے لیٹ ہو جاتے ہیں۔
6️⃣اگر آرڈر دینے کے بعد آپکو اچانک شہر سے باہر جانے کی ضرورت ہو تو بہتر ہے فون کر کے اپنا آرڈر کینسل کروا دیں یا اپنے گھر پر کسی کو اس ارڈر کے متعلق بتا کر جائیں تاکہ آپکا آرڈر وصول یو سکے۔ یہ آپکی اخلاقی اور معاشرتی ذمہ داری ہے۔